اس دفعہ 21جولائی 2016بروز جعمرات کو آزاد اورجموں کشمیرکی 41سیٹوں پر مقابلہ تھا۔جس میں شرکت کرنے والے امیدواروں کی تعداد 423تھی۔پی پی پی،پاکستان مسلم لیگ ن،پاکتان تحریک انصاف ،اے این ایس اورمسلم کانفرنس شرکت کرنے والی بڑی پارٹیاں تھیں۔الیکشنزمیں شرکت کرنے والوں کے نام درج زیل ہیں۔
اس الیکشنز میں پاکستان مسلم لیگ ن 31سیٹوں کے ساتھ سرفہرست رہی۔جس کے بعد پی پی پی نے 3سیٹیں جیت کر دوسرے نمبرپررہی ۔پاکستان تحریک انصاف بری طرح ناکامی کے ساتھ صرف 2سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔اس کے بعد مسلم کانفرنس نے 3سیٹیں جیت کرخوشی کااظہارکیا۔جموں کشمیرپی پی پی کی ایک اورآزادامیدواربھی ایک ایک سیٹ جیتنے میں کامیاب رہے۔اب 26جولائی 2016 کوسابقہ اسبملی کی مدت ختم ہونی ہے اس لیے جیتنے والے امیدوار26جولائی سےپہلے پہلے حلف اٹھالیں گے۔
عمران خان صاحب سے گزارش ہے کہ وہ اگرکامیابی چاہتے ہیں تولوگوں کے جذبات کے ساتھ کھیلنابند کردے ۔اگروہ کشمیری عوام کے لیے کچھ کرناچاہتاہے تووہ بغیرکسی سیٹ کے بھی بہت کچھ کرسکتاہے ۔کیونکہ جس دن اس نے کشمیری عوام کے لیے کچھ کرنے کے لیے میدان میں نکلنے کافیصلہ کرلیاتواس دن سے کشمیرعوام عمران خان کے پیچھے ہوگی۔
جیتنے والی پارٹی میاں نوازشریف صاحب سے گزارش ہے کہ اگروہ جیت گئے ہیں توکم ازکم اس جیت کو برقراررکھنے اوران لوگوں کے دلوں کوتوڑنے سے بچانے کے لیے ان کوکشمیرکی خوشحالی کے لیے بہت کچھ کرناہوگا۔ورنہ عمران خاں صاحب کی بات ٹھیک ہے کہ میاں صاحب جان دیوساڈی واری آن دیو۔۔۔
آفیشیل رزلٹس کے لیے آپ آزادکشمیرالیکشن کمیشن کی ویب سائیٹ بھی ملاحظہ فرماسکتے ہیں
http://ajkec.org/
مختلف اضلاع سے جیتنے والی سیٹوں کی تعداد تفصیل کے ساتھ درج ہے۔
اس الیکشنز میں پاکستان مسلم لیگ ن 31سیٹوں کے ساتھ سرفہرست رہی۔جس کے بعد پی پی پی نے 3سیٹیں جیت کر دوسرے نمبرپررہی ۔پاکستان تحریک انصاف بری طرح ناکامی کے ساتھ صرف 2سیٹیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔اس کے بعد مسلم کانفرنس نے 3سیٹیں جیت کرخوشی کااظہارکیا۔جموں کشمیرپی پی پی کی ایک اورآزادامیدواربھی ایک ایک سیٹ جیتنے میں کامیاب رہے۔اب 26جولائی 2016 کوسابقہ اسبملی کی مدت ختم ہونی ہے اس لیے جیتنے والے امیدوار26جولائی سےپہلے پہلے حلف اٹھالیں گے۔
عمران خان صاحب سے گزارش ہے کہ وہ اگرکامیابی چاہتے ہیں تولوگوں کے جذبات کے ساتھ کھیلنابند کردے ۔اگروہ کشمیری عوام کے لیے کچھ کرناچاہتاہے تووہ بغیرکسی سیٹ کے بھی بہت کچھ کرسکتاہے ۔کیونکہ جس دن اس نے کشمیری عوام کے لیے کچھ کرنے کے لیے میدان میں نکلنے کافیصلہ کرلیاتواس دن سے کشمیرعوام عمران خان کے پیچھے ہوگی۔
جیتنے والی پارٹی میاں نوازشریف صاحب سے گزارش ہے کہ اگروہ جیت گئے ہیں توکم ازکم اس جیت کو برقراررکھنے اوران لوگوں کے دلوں کوتوڑنے سے بچانے کے لیے ان کوکشمیرکی خوشحالی کے لیے بہت کچھ کرناہوگا۔ورنہ عمران خاں صاحب کی بات ٹھیک ہے کہ میاں صاحب جان دیوساڈی واری آن دیو۔۔۔
آفیشیل رزلٹس کے لیے آپ آزادکشمیرالیکشن کمیشن کی ویب سائیٹ بھی ملاحظہ فرماسکتے ہیں
http://ajkec.org/
Comments