ماہرین سائنس کی رو سے ہماری زمین کی عمر تقریباََ ساڑھے چارارب سال ہے۔اب لاس اینجلس میں واقع یونیورسٹی آف کیلفورنیاسے تعلق رکھنے والے سائنسدانوں نے دعویٰ کیاہے کہ زمین دوسیاروں کے تصادم کے نتیجے سے وجود میں آئی تھی۔ان کی تحقیق کے مطابق زمین اور’تھیا‘Theiaنامی ایک چھوٹے سیارے کا تصادم اتنا زوردار تھاکہ اس کے نتیجے میں دونوں مل کرایک نیااوربڑا سیارہ بن گئے۔ماہرین کی روسے جب یہ تصادم ہواتوزمین کی اپنی عمرصرف دس کروڑ سال تھی۔
زمین اورتھیاکی ٹکرکے بارے میں پہلے بھی معلومات سامنے آچکی تھیں۔تاہم اب سائنسدانوں نے افشاکیاہے کہ ماضی کے اندازوں کے برعکس یہ تصادم کوئی رگڑنہیں بلکہ آمنے سامنے ہونے والاٹکرائو تھا۔تحقیق کےسربراہ،پروفیسr ایڈورڈینگ کاکہناہے کہ اسی تصادم کے نتیجے میں ان کاایک ٹکڑاٹوٹ کر زمین کاچاندبھی بن گیا۔
تحقیق کے دوران سائنس دانوں نے چاند سے لائی جانے والی چٹانوں کاتجزیہ کیا۔تب انہیں امریکی ریاستوں،ہوائی اورایریزوناکے آتش فشانوں کی چٹانوں جیساپایا۔پروفیسرایڈورڈینگ کےمطابق نظام شمسی میں صرف زمین اورچاند ہی دواجرام ایسے ہیں جہاں آکسیجن کے آئسوٹوپس بالکل ایک جیسے ہیں۔ہمیں ان میں کوئی فرق دکھائی نہیں دیتا۔محققین کہتے ہیں کہ تصادم کے دوران ہتھیارزمین اورچاندمیں مکمل طورپرضم ہوگیاتھا۔اسی لیے چاند اورزمین میں پائے جانے والے تھیاکی نشانیوں میں مماثلت ہے۔
Copied from Express Newspaper 21 april 2016
No comments: