AmazonAffiliate

Hack

GADGETS

Life & style

Games

Sports

                        قدردانی اور شکریہ اچھا لگتا ہے ،زندگی کے اخراجات پورے  کرتا ہے ، اور اپنے ہاتھوں کی کمائی کو اخلاص کے ساتھ مفت میں تمہارے خدمت میں پیش کردیتا ہے اور اس عمل کو وہ ایک اخلاقی اور شرعی ذمہ داری شمار کرتے ہوئے انجام دے کر خوشی محسوس کرتا ہے لیکن وہ تم سے یہ  توقع رکھتا ہے کہ تم اس کے وجود کو غنیمت جان کر اس کے ان  کاموں کی قدر کرو اور وہ جب بھی  زندگی کے ضروری  اسباب و سامان خرید کر گھر لائے تو تم اسے دیکھ کر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اس کا شکریہ ادا کرو،جب بھی تمہارے لئے یا تمہاری اولاد کیلئے جوتے ، کپڑے یا کوئی دوسری چیز خرید کر لائے تو تم بڑھ کر اس کے ہاتھ سے لو اور خوشی کا اظہار کرو ، اور اس بات میں کیا قباحت ہے کہ جو تم کہہ دو کہ آپ کا بہت بہت شکریہ ؟ میٹھائی ، پھل یا کوئی اور چیز گھر لائے تو  بڑھ کر اس کے ہاتھوں سے لو اور ان کی جگہ رکھ دو ،اگر تم بیمار ہو جاؤ اور وہ  تمہارے علاج ،  معالجہ کیلئے کوشش کرے تو جب تمہیں شفامل جائے تو اس کا شکریہ ادا کرو ،اگر تمہیں کہیں سفر یا  تفریح پر لے جائے تو اس کا  شکریہ ادا کرو،  اگر تمہارا جیب خرچ دیا ہے تو اس کی قدر کرو ، اور ہاں ! احتیاط کرتے ہوئے کبھی اس کے کاموں کو چھوٹا مت شمار کرو ، اور نہ ہی اس کی بنسبت لاپرواہی اور کوتاہی کرو ، اس کو کبھی نظر انداز مت کرو،اور اگر تم نے اس کے کاموں کو اہمیت دیتے ہوئے اس کا شکریہ ادا کیا تو وہ اپنے اوپر فخر کرے گا  اور گھر کی تمام ضروریات میں پیسہ خرچ کرنے کا جذبہ بڑھ جائے گا  ، اور ہمیشہ یہ کوشش  کرے گا کہ احسان کرکے تمہارے دل کو جیتے لیکن اگر تم نے اس کے کاموں کو چنداں اہمیت نہیں دی اور لاپرواہی کرتے ہوئے ان کی طرف نگاہ ڈالی  تو اس کا جذبہ اور حوصلہ دم توڑ دے گا اور یہ سوچنے لگے گا : کیوں میں اپنی محنت کی کمائی ان نمک حراموں پر خرچ کروں کہ جن کی نظر میں میری کوئی قدر و قیمت نہیں ہے  اور جو میرے احسان اور نیکی کو یاد ہی نہیں کرتے ،اس طرح آہستہ آہستہ وہ گھر اور زندگی سے لاتعلق ہوجائے گا  اور گھر میں خرچ کرنے سے دامن بچانے لگے گا  نیز کسب معاش سے بھی اس کا دھیان منصرف ہوجائے گا  اور یہ بھی ممکن ہے کہ وہ   اپنے ذہن میں عیاشی اور آوارگی کی فکر پروان چڑھانے لگے  اور اپنی دولت و ثروت کو دوسروں پر خرچ کرنے لگے ،بے  چارہ مرد تو صرف مفت کی  ایک تعریف اور شکریہ سے خوش ہوجاتا ہے  لیکن تمہیں یہ کام بھی دشوار نظر آتا ہے؟!
اگر کوئی رشتہ دار یا دوست ایک جوڑی بیکار سی جوراب یا بیکار سے پھولوں سے بنا کوئی  گل دستہ تمہیں  پیش کردے تو تم  سینکڑوں  مرتبہ «شکریہ کے پھول»اس پر نچھاور کروگی لیکن اپنے  شوہر کے دائمی احسانات کو اپنی زبان مبارک پر لاکر اظہار شکریہ (کہ جس کی کوئی قیمت نہیں ہوتی ہے) کرنے سے دریغ کرتی ہو؟!

بسم الله الرحمن الرحیم🔵

🗓آج کادن: پیر

🗓12 دسمبر 2016

🌛12 ربیع الاول 1438 ھ

☀نسبت روز:یہ دن منسوب ھے امام حسن اور امام حسین علیھما السلام




📿ِذکر روز1⃣: یَا قَاضِیٓ الْحَاجَات 💯مرتبہ

📿ذکر روز2⃣: یَا لَِطیْفُ 129 مرتبہ




🌟شیخ محمد بن یعقوب صاحب کتاب کافی

نے نقل کیا ھے کہ آج 12 ربیع الاول کا دن ولادت باسعادت رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا دن ھے

تمام اھل اسلام کو بہت بہت مبارک ھو 🌟




✍🏻مسئلہ شرعی✍🏻




سوال/




انسان کا اپنے دوست سے یہ طے کرنا کہ ٹیبل ٹینس یا اسی طرح کوئی اور حلال کھیل میں جو جیتے گا وہ ایک دوسرے کو کولڈ ڈرینک پلائے گا، کس نیت کے ساتھ یہ کام حلال ہو سکتا ہے؟




جواب/




اگر شرط بندی کی صورت میں ہو تو حرام ہے۔




بمطابق فتوی آیة ٰ الله العظمی السید علي الحسيني السيستاني دام ظله







🙏 پیر کے دن کی دعا 🙏




بسم الله الرحمن الرحيم




أَلْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي لَمْ يُشْهِدْ أَحَدَاً حِينَ فَطَرَ السَّمواتِ وَالاَرْضَ، وَلاَ اتَّخَذَ مُعِيناً حِينَ بَرَأَ النَّسَماتِ.




لَمْ يُشارَكْ فِي الالهِيَّةِ، وَلَمْ يُظَاهَرْ فِي الْوَحْدانِيَّةِ.




كَلَّتِ الاَلْسُنُ عَنْ غايَةِ صِفَتِهِ، وَ الْعُقُولُ عَنْ كُنْهِ مَعْرِفَتِهِ، وَتَوَاضَعَتِ الْجَبابِرَةُ لِهَيْبَتِهِ، وَعَنَتِ الْوُجُوهُ لِخَشْيَتِهِ، وَانْقَادَ كُلُّ عَظِيم لِعَظَمَتِهِ.




فَلَكَ الْحَمْدُ مُتَوَاتِراً مُتَّسِقاً، وَمُتَوَالِياً مُسْتَوْسِقَاً.




ـ وَصَلَواتُهُ عَلَى رَسُولِهِ أَبَدَاً، وَسَلامُهُ دَآئِماً سَرْمَدَاً.




أَللَّهُمَّ اجْعَلْ أَوَّلَ يَوْمِي هذَا صَلاحَاً، وَأَوْسَطَهُ فَلاحَاً، وَآخِرَهُ نَجاحَاً، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ يَوْم أَوَّلُهُ فَزَعُ، وَأَوْسَطُهُ جَزَعٌ، وَآخِرُهُ وَجَعٌ.




أَللَّهُمَّ إنِّي أَسْتَغْفِرُكَ لِكُلِّ نَذْر نَذَرْتُهُ، وَلِكُلِّ وَعْد وَعَدْتُهُ، وَلِكُلِّ عَهْد عاهَدْتُهُ، ثُمَّ لَمْ أَفِ لَكَ بِهِ.




وَأَسْأَلُكَ فِي مَظالِمِ عِبادِكَ عِنْدِي، فَأَيُّما عَبْد مِنْ عَبِيدِكَ، أَوْ أَمَة مِنْ إمآئِكَ، كَانَتْ لَهُ قِبَلِي مَظْلَمَةٌ ظَلَمْتُها إيَّاهُ فِي نَفْسِهِ، أَوْ فِي عِرْضِهِ، أَوْ فِي مالِهِ، أَوْ فِي أَهْلِهِ وَوَلَدِهِ، أَوْ غَيْبَةٌ اغْتَبْتَهُ بِها، أَوْ تَحامُلٌ عَلَيْهِ بِمَيْل أَوْ هَوَىً، أَوْ أَنَفَة، أَوْ حَمِيَّة، أَوْ رِيآء، أَوْ عَصَبِيَّة غائِباً كانَ أَوْ شاهِداً، وَحَيّاً كانَ أَوْ مَيِّتاً، فَقَصُرَتْ يَدِي، وَضاقَ وُسْعِي عَنْ رَدِّها إلَيْهِ، وَالتَّحَلُّلِ مِنْهُ.




ـ فَأَسْأَلُكَ يا مَنْ يَمْلِكُ الْحاجاتِ، وَهِيَ مُسْتَجِيبَةٌ بِمَشِيَّتِهِ وَمُسْرِعَةٌ إلى إرادَتِهِ، أَنْ تُصَلِّيَ عَلَى مُحَمَّد وَآلِ مُحَمَّد ، وَأَنْ تُرْضِيَهُ عَنِّي بِما شِئْتَ، وَتَهَبَ لِي مِنْ عِنْدِكَ رَحْمَةً، إنَّهُ لا تَنْقُصُكَ الْمَغْفِرَةُ، وَلا تَضُرُّكَ المَوْهِبَةُ يا أَرْحَمَ الرَّاحِمِينَ.




ـ أَللَّهُمَّ أَوْلِنِي فِي كُلِّ يَوْمِ اثْنَيْنِ نِعْمَتَيْنِ مِنْكَ ثِنْتَيْنِ: سَعادَةً فِي أَوَّلِهِ بِطاعَتِكَ، وَنِعْمَةً فِي آخِرِهِ بِمَغْفِرَتِكَ يامَنْ هُوَ الاِلهُ، وَلا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ سِواهُ.




☀پیر دن کی زیارت ☀




👈 زیارت حضرت امام حسن علیہ السلام 👈




اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ابْنَ رَسُولِ رَبِّ الْعَالَمِینَ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ابْنَ أَمِیرِ الْمُومِنِینَ اَلسَّلاَمُ

عَلَیْکَ یَا ابْنَ فاطِمَةَ الزَّھْرَاءِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا حَبِیبَ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا صِفْوَةَ اللهِ

اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا أَمِینَ اللهِ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا حُجَّةَ اللهِ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا نُورَ اللهِ اَلسَّلاَمُ

عَلَیْکَ یَا صِرَاطَ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا بَیَانَ حُکْمِ اللهِ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا نَاصِرَ دِینِ اللهِ

اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ أَ یُّھَا السَّیِّدُ الزَّکِیُّ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ أَ یُّھَا الْبَرُّ الْوَفِیُّ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ أَیُّھَا

الْقَائِمُ الْاَمِینُ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ أَ یُّھَا الْعَالِمُ بِالتَّأْوِیلِ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ أَ یُّھَا الْھَادِی الْمَھْدِیُّ،

اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ أَ یُّھَا الطَّاھِرُ الزَّکِیُّ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ أَیُّھَا التَّقِیُّ النَّقِیُّ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ أَیُّھَا

الْحَقُّ الْحَقِیقُ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ أَیُّھَا الشَّھِیدُ الصِّدِّیقُ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا أَبَا مُحَمَّدٍ الْحَسَنَ

بْنَ عَلِیٍّ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَکاتُہُ۔

👈زیارت حضرت امام حسین علیہ السلام 👈




اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ابْنَ رَسُولِ اللهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ابْنَ أَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا

ابْنَ سَیِّدَةِ نِساءِ الْعالَمِینَ ۔ أَشْھَدُ أَ نَّکَ أَقَمْتَ الصَّلاَةَ، وَآتَیْتَ الزَّکَاةَ،وَأَمَرْتَ بِالْمَعْرُوفِ،

وَنَھَیْتَ عَنِ الْمُنْکَرِ، وَعَبَدْتَ اللهَ مُخْلِصاً، وَجَاھَدْتَ فِی اللهِ حَقَّ جِہادِھِ حَتَّی أَتَاکَ الْیَقِینُ،

فَعَلَیْکَ اَلسَّلاَمُ مِنِّی مَا بَقِیتُ وَبَقِیَ اللَّیْلُ وَالنَّھَارُ، وَعَلَی آلِ بَیْتِکَ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ أَ نَاَ

یَا مَوْلاَیَ مَوْلیً لَکَ وَ لاَِلِبَیْتِکَ، سِلْمٌ لِمَنْ سَالَمَکُمْ وَحَرْبٌ لِمَنْ حَارَبَکُمْ مُومِنٌ بِسِرِّکُمْ

وَجَھْرِکُمْ وَظَاھِرِکُمْ وَبَاطِنِکُمْ لَعَنَ اللهُ أَعْدائَکُمْ مِنَ الْاَوَّلِینَ وَالاخِرِینَ وَأَنَا أَبْرَأُ إِلَی اللهِ تَعالی

مِنْھُمْ یَا مَوْلاَیَ یَا أَبا مُحَمَّدٍ، یَا مَوْلاَیَ یَا أَبا عَبْدِاللهِ، ہذا یَوْمُ الاثْنَیْنِ وَھُوَ یَوْمُکُما وَبِاسْمِکُما

وَأَ نَا فِیہِ ضَیْفُکُما، فَأَضِیفانِی وَأَحْسِنا ضِیَافَتِی، فَنِعْمَ مَنِ اسْتُضِیفَ بِہِ أَ نْتُمَا، وَأَ نَا فِیہِ مِنْ جِوارِ

کُما فَأَجِیرانِی، فَإِنَّکُمَا مَأمُورانِ بِالضِّیافَةِ وَالْاِجارَةِ، فَصَلَّی اللهُ عَلَیْکُمَا وَآلِکُمَا الطَّیِّبِینَ ۔




✨اللهم صل علی محمد وآل محمد وعجل فرجهم ✨

۔۔۔۔۔محمد عظیم حر النجفی

📱00923067701214📱

Whatsapp .............نمبر👆🏻

📱00923350512145📱

برائے رابطہ نمبر 👆🏻




🔵🔵🔵🔵🔵🔵🔵🔵🔵🔵🔵
















TABARRA ME REAAYAT NAHI




HAFTA E BARA'AT




HADEES - 5




Rasul e Akram (sawa) ne farmaya :




Is (Ali (as)) ka dost Allah ka dost hai pas us se dosti karo aur is (Ali (as)) ka dushman Allah ka dushman hai pas us se dushmani rakkho (aur) farmaya is (Ali (as)) ke dost se dosti karo chahe wo tumhare baap aur tumhare bete ka qatil hi kyu na ho aur is (Ali (as)) ke dushman se dushmani rakkho chahe wo tumhara baap aur tumhara beta hi kyu na ho.




📚 - Sifat al Shia, Pg.46,

- Elal al Sharae, Vol. 1, Pg. 140




LANAT BAR DUSHMAN E ALI (as)














































ایک شخص نے ایک کتے کو قبرستان میں دفن کردیا


لوگوں نے قاضی کے پاس جا کر اس شخص کی شکایت کی


اس شخص کو قاضی کے پاس طلب کیا گیا


قاضی نے غضبناک ہو کر اس سے پوچھا کیا تو نے ہی قبرستان میں کتے کو دفن کیا تھا


اس شخص نے کہا ہاں کتے کی وصیت میں نے پوری کردی


قاضی نے کہا تیرا ستیاناس ہو کتے کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کر کے پھر میرا مذاق اڑارہے ہو


اس شخص نے کہا جلدی نہ کریں کتے نے قاضی کے لئے ایک ہزار دینار کی بھی وصیت کی ہے


قاضی نے کہا اللہ اس فقید المثال کتے پر رحم فرمائے


قاضی کی بات سن کر لوگ حیران رہ گئے


قاضی نے کہا تم حیران کیوں ہو رہے ہو میں نے اس کتے پر کافی غور کیا میں اس نتیجہ پر پہنچا یہ کتا اصحابِ کہف کے کتے کی نسل سے تھا


--------------------------------


پیسے سوچ کو تبدیل کرتے ہیں


(عربی سے ترجمہ)


#PANAMACase


























یہ دعا بہت پیاری ہے اِسے سکون سے پڑھیں اور دل میں آمین کہیں اور اسے دوسروں تک پہنچائیں. ھو سکتا ہے کہ دوسرے لوگوں کی آمین سے اپنی دعا قبول ھو جائے(آمین)😰😭


⚡اے اللہ رب العزت


💧اے ساری کائنات کے شہنشاہ


💧اے ساری مخلوق کے پالنے والے


💧اے زندگی موت کا فیصلہ کرنےوالے


💧اے آسمانوں اور زمینوں کے مالک


💧اے پہاڑوں اور سمندروں کے مالک


💧اے انسانوں اور جناتوں کے معبود


💧اے عرشِ اعظم کے مالک


💧اے فرشتوں کے معبود


💧اے عزت اور ذلت کے مالک


💧اے بیماروں کو شِفا دینے والے


💧اے بادشاہوں کے بادشاہ


💧اے اللہ ہم تیرے گناہگار بندے ہیں


💧تیرے خطاکار بندے ہیں


💦ہمارے گناہوں کو معاف فرما🙏🙏


💦ہماری خطاؤں کو معاف فرما🙏


💦اے اللہ ہم اپنے اگلےپچھلے،صغیرہ کبیرہ سبھی گناہوں،خطاؤں اور نافرمانیوں کی معافی مانگتے ہیں🙏🙏


💦اے اللہ رب العزت ہم اپنے گناہوں سے توبہ کرتے ہیں ہماری توبہ قبول فرما


💦اے اللہ ہم گناہگار ہیں،سیاہ کار ہیں،بدکار ہیں تیرے احکام کے نافرمان ہیں،ناشُکرے ہیں لیکن میرے معبود تیرے نام لیوا بندے ہیں، تیری توحید کی گواہی دیتے ہیں.


💦تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے


💦تیرے سوا کوئی بندگی کے لائق نہیں ہے


💦تیرے سوا کوئی تعریف کے لائق نہیں ہے


💦ہمارے معبود ہمارے گناہ تیری رحمت سے بڑے نہیں ہیں


💦تو اپنی رحمت سے ہمارے گناہ معاف کر دے🙏🙏🙏


💦اے اللہ پاک ہمیں گمراہی کے راستے سے ہٹا کر صراط المستقیم کے راستے پہ چلنے والا بنا دے


💦اے اللہ ایسی نماز پڑھنے کی توفیق عطا کر جس نماز سے تو راضی ہو جائے


💦زندگی میں ایسے نیک اعمال کرنے کی توفیق عطا کر جن اعمالوں سے تو راضی ہو جائے


💦ہمیں ایسی زندگی گزارنے کی توفیق عطا کر جس زندگی سے تو راضی ہو جائے


💦ایمان پہ زندہ رکھ اور ایمان پہ ہی موت عطا کر


💦اے اللہ ہمیں تیرے احکام کی فرمابرداری کرنے والا بنا


💦اور تیرے پیارے حبیب جنابِ محمد رسول اللہ(صلی للہ ھو علیہ وآلہ وسلم) کے نیک اور پاکیزہ آداب کو اپنانے والا بنا دے


💦اے اللہ ہماری پریشانیوں کو دور کر دے


💦اے اللہ جو بیمار ہیں اُنہیں شفاءکاملہ عطا فرما


💦اے اللہ جو قرض کے بوجھ تلے دبے ھوئے ہیں اُنکا قرض جلد سے جلد ادا کروا دے


💦اے رب العزت شیطان سے ہماری حفاظت فرما


💦اے اللہ اسلام کے دشمنوں کا منہ کالا کر اور اُن پر عزاب نازل فرما


💦اے اللہ حلال رزق کمانے کی توفیق عطا فرما


💦اے پروردگارِ عالم ہمیں تُجھ سے مانگنا نہیں آتا لیکن تجھے دینا آتا ہے تو ھر چیز پہ قادر ہے


💦اے اللہ جو مانگا وہ بھی عطا فرما اور جو مانگنے سے رِہ گیا وہ ب ھی عنائت فرما


💦ہماری دعا اپنے رحم سے اپنے کرم سے قبول فرما اور جس نے یہ دعا بھیجی ہے اور اِسے آگے بڑھا رہا ہے اُسکی ساری پریشانیوں،تکلیفوں اور بیماریوں کو دور فرما اور صحت تندرستی عطا كر. آمین...
















مدحِ سرکارؐ کا سامان کہاں سے لاؤں

مصطفیٰؐ سا کوئی عنوان کہاں سے لاؤں




نعت کہنے پہ اگر ٹھہر بھی جائے میرا دل

میں بھلا جُراتِ یزدان کہاں سے لاؤں




منکرِ ذاتِ محمدؐ کو نہیں مانوں گا

میں کسی کفر پہ ایمان کہاں سے لاؤں




دیکھنا چاہتا ہوں سرکار کی چوکھٹ کے فقیر

قنبر و بوذر و سلمان کہاں سے لاؤں




یہ تمنا تو ہے میں لفظِ محمدؐ لکھوں

پر مشیت کا قلمدان کہاں سے لاؤں




یہ بھی دل ہے کروں دل سے ثنائے سرورؐ

پر مگر وسعتِ قرآن کہاں سے لاؤں




وہ اگر سامنے آئیں اُنہیں دیکھوں کیسے

میں خداوند کے اوسان کہاں سے لاؤں




خُلد میں پہنچنا چاہے جو محمدؐ کے بغیر

اس قدر بھی دلِ نادان کہاں سے لاؤں




آج بھی آتی ہے توحید کے پردے سے صدا

مصطفیٰؐ سا کوئی مہمان کہاں سے لاؤں




تیرے دل میں جو نہیں عشقِ محمدؐ کا شعور

تیری بخشش کا میں امکان کہاں سے لاؤں




دل تو ہے خطبہءِ سرکارِ رسالتؐ بھی سنوں

فکر ہے ممبرِ پالان کہاں سے لاؤں




تیرے کہنے پہ جو عمرانؑ کو کافر کہہ دوں

پھر محمدؐ کا نکاح خوان کہاں سے لاؤں




جان دے دے جو محمدؐ کی حفاظت کے لیے

میرے خالق وہ مسلمان کہاں سے لاؤں




شوکتِ حرف و سُخن ہے تیریؐ مدحت لیکن

لفظ،مولاؐ تیرے شایان کہاں سے لاؤں




سلطان الشعراء شوکت رضا شوکت



_________________________________________________________________________________

فراڈ 


4کروڑ= 42لاکھ= 65ہزار 

.
.
یہ نوجوان لندن کے ایک بین الاقوامی بینک میں معمولی سا کیشیر تھا‘ اس نے بینک کے ساتھ ایک ایسا فراڈ کیا جس کی وجہ سے وہ بیسویں صدی کا سب سے بڑا فراڈیا ثابت ہوا‘ وہ کمپیوٹر کی مدد سے بینک کے لاکھوں کلائنٹس کے اکاؤنٹس سے ایک‘ ایک پینی نکالتا تھا اور یہ رقم اپنی بہن کے اکاؤنٹ میں ڈال دیتا تھا، وہ یہ کام پندرہ برس تک مسلسل کرتا رہا یہاں تک کہ اس نے کلائنٹس کے اکاؤنٹس سے کئی ملین پونڈ چرا لیے، آخر میں یہ شخص ایک یہودی تاجر کی شکایت پر پکڑا گیا‘ یہ یہودی تاجر کئی ماہ تک اپنی بینک سٹیٹ منٹ واچ کرتا رہا اور اسے محسوس ہوا اس کے اکاؤنٹ سے روزانہ ایک پینی کم ہو رہی ہے چنانچہ وہ بینک منیجر کے پاس گیا‘ اسے اپنی سابق بینک سٹیٹمنٹس دکھائیں اور اس سے تفتیش کا مطالبہ کیا...
منیجر نے یہودی تاجر کو خبطی سمجھا ‘ اس نے قہقہہ لگایااور دراز سے ایک پاؤنڈ نکالا اور یہودی تاجر کی ہتھیلی پر رکھ کر بولا :
’’ یہ لیجئے میں نے آپ کا نقصان پورا کر دیا ‘‘
یہودی تاجر ناراض ہو گیا‘ اس نے منیجر کو ڈانٹ کر کہا :
’’میرے پاس دولت کی کمی نہیں‘ میں بس آپ لوگوں کو آپ کے سسٹم کی کمزوری بتانا چاہتا تھا‘‘
وہ اٹھا اور بینک سے نکل گیا، یہودی تاجر کے جانے کے بعد منیجر کو شکایت کی سنگینی کا اندازا ہوا ‘ اس نے تفتیش شروع کرائی تو شکایت درست نکلی اور یوں یہ نوجوان پکڑا گیا...

یہ لندن کا فراڈ تھا لیکن ایک فراڈ پاکستان میں بھی ہو رہا ہے‘ اس فراڈ کا تعلق پیسےکے سکے سےجڑا ہے، پاکستان کی کرنسی یکم اپریل 1948ء کو لانچ کی گئی تھی‘ اس کرنسی میں چھ سکے تھے‘ ان سکوں میں ایک روپے کا سکہ‘ اٹھنی‘ چونی‘ دوانی‘ اکنی‘ ادھنا اور ایک پیسے کا سکہ شامل تھے‘ پیسے کے سکے کوپائی کہا جاتا تھا، اس زمانے میں ایک روپیہ 16 آنے اور 64پیسوں کے برابر ہوتا تھا...
یہ سکے یکم جنوری 1961ء تک چلتے رہے‘ 1961ء میں صدر ایوب خان نے ملک میں اشاریہ نظام نافذ کر دیا جس کے بعد روپیہ سو پیسوں کا ہو گیا جبکہ اٹھنی‘ چونی‘ دوانی اور پائی ختم ہو گئی اور اس کی جگہ پچاس پیسے‘ پچیس پیسے‘ دس پیسے‘ پانچ پیسے اور ایک پیسے کے سکے رائج ہو گئے...
یہ سکے جنرل ضیاء الحق کے دور تک چلتے رہے لیکن بعدازاں آہستہ آہستہ ختم ہوتے چلے گئے یہاں تک کہ آج سب سے چھوٹا سکہ ایک روپے کا ہے اور ہم نے پچھلے تیس برسوں سے ایک پیسے‘ پانچ پیسے‘ دس پیسے اور پچیس پیسے کا کوئی سکہ نہیں دیکھا کیوں...؟
کیونکہ سٹیٹ بینک یہ سکے جاری ہی نہیں کر رہا لیکن آپ حکومت کا کمال دیکھئے حکومت جب بھی پیٹرول‘ گیس اور بجلی کی قیمت میں اضافہ کرتی ہےتو اس میں روپوں کےساتھ ساتھ پیسےضرور شامل ہوتے ہیں مثلاً آپ پیٹرول کے تازہ ترین اضافے ہی کو لے لیجئے‘ حکومت نے پٹرول کی قیمت میں5 روپے 92 پیسے اضافہ کیا جس کے بعد پٹرول کی قیمت 62روپے 13پیسے‘ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت 62روپے 65پیسے اور لائٹ ڈیزل کی قیمت 54روپے 94پیسے ہو گئی ...
اب سوال یہ ہے ملک میں پیسے کا تو سکہ ہی موجود نہیں لہٰذا جب کوئی شخص ایک لیٹر پیٹرول ڈلوائے گاتوکیاپمپ کاکیشیر اسے87پیسے واپس کرے گا...؟ نہیں وہ بالکل نہیں کرے گا چنانچہ اسے لازماً 62کی جگہ 63 روپے ادا کرنا پڑیں گے...
یہ زیادتی کیوں ہے...؟
اب آپ مزید دلچسپ صورتحال ملاحظہ کیجئے‘ پاکستان میں روزانہ 3لاکھ 20ہزار بیرل پیٹرول فروخت ہوتا ہے، آپ اگراسےلیٹرز میں کیلکولیٹ کریں تو یہ 5کروڑ 8لاکھ 80ہزار لیٹرز بنتا ہے، آپ اب اندازا کیجئے اگر پٹرول سپلائی کرنے والی کمپنیاں ہرلیٹرپر87پیسےاڑاتی ہیں تویہ کتنی رقم بنےگی... ؟

یہ 4کروڑ 42لاکھ 65ہزار روپے روزانہ بنتے ہیں....
یہ رقم حتمی نہیں کیونکہ تمام لوگ پیٹرول نہیں ڈلواتے‘صارفین ڈیزل اور مٹی کا تیل بھی خریدتے ہیں اور زیادہ تر لوگ پانچ سے چالیس لیٹر پیٹرول خریدتے ہیں اور بڑی حد تک یہ پیسے روپوں میں تبدیل ہوجاتے ہیں لیکن اس کے باوجود پیسوں کی ہیراپھیری موجود رہتی ہے، مجھے یقین ہے اگر کوئی معاشی ماہر اس ایشو پر تحقیق کرے ‘ وہ پیسوں کی اس ہیرا پھیری کو مہینوں‘ مہینوں کو برسوں اور برسوں کو 30سال سے ضرب دے تو یہ اربوں روپےبن جائیں گےگویاہماری سرکاری مشینری 30 برس سے چند خفیہ کمپنیوں کو اربوں روپے کا فائدہ پہنچا رہی ہے اور حکومت کو معلوم تک نہیں...

ہم اگر اس سوال کا جواب تلاش کریں تو یہ پاکستان کی تاریخ کا بہت بڑا اسکینڈل ثابت ہوگا...
یہ بھی ہو سکتا ہے اس کرپشن کا والیم ساڑھے چار کروڑ روپے نہ ہولیکن اس کے باوجود یہ سوال اپنی جگہ موجود رہے گا کہ جب اسٹیٹ بینک پیسے کا سکہ جاری ہی نہیں کررہا تو حکومت کرنسی کو سکوں میں کیوں ماپ رہی ہے اور ہم ’’راؤنڈ فگر‘‘ میں قیمتوں کا تعین کیوں کرتے ہیں...؟
ہم 62روپے 13پیسوں کو 62روپے کر دیں یا پھر پورے 63روپے کر دیں تا کہ حکومت اور صارفین دونوں کو سہولت ہو جائے، حکومت اگر ایسا نہیں کر رہی تو پھر اس میں یقیناً کوئی نہ کوئی ہیرا پھیری ضرور موجود ہے کیونکہ ہماری حکومتوں کی تاریخ بتاتی ہےہماری بیوروکریسی کوئی ایسی غلطی نہیں دہراتی جس میں اسے کوئی فائدہ نہ ہو...!!!

#پاکستانی تاریخ کا سب سے بڑا جاری فراڈ

📜 تحریر نامعلوم

_________________________________________________________________________________